Posts

Showing posts from January, 2016

تعلیم ایسی ہو کہ مکمل اخبار سمجھ سکیں

                 تعلیم کا ذکر چھڑتے ہی ہمارے ذہن میں اسکول کا ایک نقشہ کھینچتا ہے جس میں ممکن ہے ایک خوبصورت سی عمارت، بہت سارے کلاسس، گھومتے پھرتے بچے، کھیل کا میدان، پڑھاتے وقت نگرانی کرتے ٹیچر، تختئہ سیاہ، بہت سارے نقشہ جات، چارٹس، جگہ جگہ لکھی گئی مختصر سی عبارتیں، غرض یہ کہ ایک منظم ماحول تصور کا حصّہ بنتا ہے۔ اس لحاظ سے جب میں نے تعلیم کا مطلب دوبارہ تلاش کیا تو پتہ چلا کہ تعلیم ایک ایسا عمل ہے جس میں اسکول یا کالج کی سطح پر با سلیقہ ہدایات دی اور لی جاتی ہیں اور کل ملا کر یہ طلبہ کو روشناس کرنے والا ایک عمل ہے۔ لیکن یہ روشناس کرنے والا عمل زندگی بھر جاری رہنا چاہیے، اس لئے تعلیم کو گہوارے سے لے کر گور تک جاری رکھنے والے عمل کے طور پر بھی دیکھاجاتا ہے۔ مختلف دانشوروں نے تعلیم کو اپنے ہی طور پر پیش کیا ہے، مثال کے طور پر گاندھی جی چاہتے تھے کے کوئی شخص چھوٹا ہو یا بڑا، اس میں نظر آنے والی ساری خوبیاں اجاگر ہونی چاہیے۔ انکے مطابق تعلیم کا مطلب، "بچے اور بڑے کے جسم، ذہن اور روح کو مکمل طور پر پروان چڑھانا ہے"۔ جان ڈیوے نے تعلیمی عمل سے وابسطہ مختلف تصوارت جگہ جگہ پیش کیا