کیاموبایل سے بہتر کوئی جلیس نہیں؟
جلیس
یا دوست وہ ہوتا ہے جو ہر وقت ہمارے ساتھ رہتا ہے ،چاہے وہ
خوشی کا موقع ہو یا غم کے حالات ۔آج کل کا ماحول کچھ اسی طرح کا ہو گیا ہے کیابڑے،
کیا چھوٹے یا کیا شادی کی خوشیوں کا ماحول یا غم کے اطلاعات پہنچانے کا موقع موبایل
ہمیں ایک بہترین دوست کی طرح ساتھ دےرہا ہے اور
ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتا ہے۔
ایک دوست کی خصوصیات میں
بھروسہ مند ہونا، قابل اعتماد، ایماندار اور وفادار ہونا بھی شامل ہے ۔ بغیر ان خصوصیات
کے دوستی بھی قابلِ بھروسہ نہیں ہوتی ۔اگر یہ دیکھا جائے کہ آیا موبایل میں اس طرح
کی خصوصیات پائی جاتی ہیں ؟تو ہاں ہم یہ بھروسہ کرسکتے ہیں کہ موبایل فون ضرورت کے
وقت اپنوں سے رابطہ کرنے میں مدد دیتا ہے اور آپ کے ذریعے کیا گیا کال اگر گھر
والوں کے لئے ہے تو گھروالوں سے ہی جڑے گا ،یعنی یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ غلط نمبر
نہیں جوڑے گا، جب تک کہ آپ غلط نمبر نہیں ڈائل کریں گے ۔ یہ ہمارے دوستوں کی طرح
ایماندار بھی ہوتا ہے اور ہماری باتوں کو خفیہ ہی رکھتا ہے انہیں افشاں نہیں ہونے دیتا ۔ موبایل
ہمارا وفادار ہوتا ہے ، اور ہمارا ساتھ کبھی نہیں چھوڑتا یا اگر غلطی سے کہیں چھوٹ
بھی جائے تو 'مس کال' پر اپنی حاضری کی آوازضرورپیش کرتا ہے ۔وفاداری کی اس سے بہتر اور کیا مثال ہو
سکتی ہے!
دوست
دوسرے دوستوں کا خیال رکھنے سے بھی جانے جاتے ہیں، جس میں ان کے ہمدردانہ خیالات ،دوسروں
کو سننے کی صلاحیت اور اپنے دوستوں کی حمایت میں آگے بڑھنے کی خصوصیات قابل ذکر
ہیں ۔موبایل نے وقت کے ساتھ ترقی کرتے ہوئے ان خصوصیات کو بھی اپنایا ہے ۔ اس طرح اگر موبائل میں انٹرنیٹ پر بجنے
والے 'پلے میوزک ایپ ' کا ذکر کیا جائے تو وہ اپنے سامع کے موڈ کے عین مطابق گانے
بجاتا ہے۔ جیسے کے مختلف زبانوں کی نظمیں یا نغمے جو پارٹی ،رومانس، فرصت کے اوقات
، ڈرائیونگ کے دوران، صبح سویرے یا سونے کے اوقات کے جیسے موزوں اور مناسبت سے
مختلف گانوں کو بحاتا ہے۔ یعنی کل ملا کر ہمارے ہر خوشی و غم میں ایک ہمدرد بن کر ابھرا
ہے ۔ آپ اپنے دوست سے اپنے خیالات کا اظہار بہت ضروری سمجھتے ہیں، اس سے غم و
پریشانی میں ہلکا پن بھی محسوس ہوتا ہے، اور موبایل کی شکل میں آپ ایک اچھا سامع بھی
پائیں گے۔ یعنی آپ جو اسے کہنا چاہتے ہیں وہ ساری باتیں 'وائس ریکارڈر' میں ریکارڈ
میں کر لیتا ہے ۔جب تک آپ اس ریکارڈ نگ کو نہ روکیں، وہ سنتا ہی رہے گا۔ یعنی اس
میں آپ کے دوست سے بھی زیادہ سننے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ جس طرح ایک دوست دوسرے دوست
کی ہر حال میں حمایت کرتا ہے ویسے ہی موبایل ہمیں ہر حال میں ہماری حمایت کرتا ہے ۔
ہم جب صحیح ہوں یا غلط وہ ہر حال میں
ہمارا ساتھ دیتا ہے اور ہماری کمزوریوں کی ستر بنتا ہے۔ البتہ یہ ہمارا آئینہ ضرور
ہے کیونکہ تصویر کھینچ کر ہمارے ہر موڈ و منظر کی عکاسی کرتا ہے، تاکہ ہم میں
سدھار پیدا ہو۔ یہ ایک خوش مزاج اور خوش طبع دوست بھی ہوتا ہے جو غم و رنجیدہ
ماحول میں بھی ہمیں خوش کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ ‘YouTube’ سے حاصل شدہ ویڈیو، فلمزمتعلقہ اشخاص
کو مزاحیہ پروگرام فراہم کرتے ہیں اور
مشکل اور تکلیف کے اوقات میں بشات سے بھرا اور خوش نما ماحول فراہم کرنے کی سعی کرتے ہیں۔
اس طرح ہمیں یہ ایک اچھا اور لگاتار ساتھ دینے والا ساتھی بنا نظر آتا ہے، جو ہمیں
ایک اچھے ساتھی کے اس شعر کو یاد دلاتا ہےکہ
ہم نشینی گر کتاب سے ہو
اس سے بہتر کوئی جلیس نہیں
یعنی
اچھی کتابیں اچھے دوست کا کردار نبھاتی ہیں لیکن اگر صحیح کتابوں کا ساتھ نہ ہو تو
یہ برے ساتھی بھی بن سکتے ہیں ۔ حالانکہ موبائل نے بہت اچھا ماحول فراہم کیا ہے
لیکن پھر بھی دیکھا گیا ہے کہ موبائل کا استعمال غلط کاموں کے لیے بھی ہو رہا ہے ۔بچے
اپنے دن کا بیشتر وقت موبایل کی گرفت میں گزارتے ہیں جس کی وجہ سے نہ پڑھائی ہوتی
ہے اور نہ وہ کھیل کود میں حصہ لیتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ مرکزی سرکار نے اسکول کی سطح پر 'یوگا' کو لازم قرار دیا ہے ۔بچے اپنے گھروں
میں دوست و احباب کی آمد سے خوش تو ہوتے ہیں لیکن انکے مختلف النوع موبائل کے
استعمال کے لیے اس سے زیادہ منتظر رہتے ہیں ۔گرمیوں کی چھٹیوں میں بچے اپنے بڑے
بزرگوں سے اپنی دین و ایمان ، تہذیب و تمدن کی باتیں سیکھا کرتے تھے لیکن اب ان کی
تعطیل موبایل کی نذرہو جاتی ہے ۔'سوشیل میڈیا' سے دوست تو بن رہے ہیں لیکن حقیقی
سماجی نشوونما کمزور پڑ رہی ہے ، صحت پر برے اثرات ہو رہے ہیں کیونکہ بچے اپنے
بچپن سے ہی عینک پہننے مجبور ہو رہے ہیں۔ دوست کا کردار کھانے میں سالن کی طرح ہونا
چاہیے ، جوکھانے کو مزیدار تو بنائے لیکن کبھی بھی پورے کھانے کی جگہ نہیں لے
سکتا، اسی طرح دوست ہماری پوری زندگی نہیں بن سکتا ۔ اور یہی موبایل کے کردار پر
بھی صادر آتا ہے، موبایل ہماری مکمل زندگی نہیں بن سکتا۔ دوسرے یہ کہ موبایل کسی بھی طرح سےانسانی جذبات
و احساسات کو ابھی پوری طرح سمجھنے کے
قابل نہیں بن سکا ہے، تو وہ کیسے ہمارے دوستوں کی جگہ لے سکتا ہے۔
ان
تمام خامیوں کے باوجود اگر موبائل کا صحیح استعمال کیا جائے تو وہ ایک اچھا دوست
بن کر ہمارا ہر وقت ساتھ دے سکتا ہے ۔ پڑھائی ، فرصت کے اوقات، نئی معلومات کا
حصول وغیرہ کچھ اس طرح کے میدان ہیں جس میں اس کا استعمال ممکن ہے۔ اسی لیے کچھ حد
تک کہہ سکتے ہیں کہ موبائل سے بہتر کوئی جلیس نہیں۔
The article is published in Munsif Hyderabad on 19.08.2017.